The Story of Islam qurbani ke fazail
The virtue of Durood Sharif
Sarkar Madina, Rahat Qalb Wasina, Sahib Muatir Pasina (peace and blessings of Allaah be upon him) said: O people! Surely on the Day of Resurrection the one who will soon be saved from his terror and reckoning will be the one among you who has recited many Durood-e-Sharif on me in this world and will be safe. ” Praise be to Allaah
- Abalak horse rider
Hazrat Syed Na Ahmad Bin Al-Haq (may Allah have mercy on him) says: My brother used to offer sacrifices in Baqarah Eid every year with the intention of pleasing Allah despite his poverty. His deat
درودشریف کی فضیلت
سرکار مد بیند، راحت قلب وسینہ صاحب معطر پسینہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا فرمان عافیت نشان ہے ’’اے لوگو! بے شک بروز قیامت اسکی دہشتوں اور حساب کتاب سے جلد نجات پانے والا شخص وہ ہوگا جس نے تم میں سے مجھ پر دنیا کے اندر بکثرت درود شریف پڑھے (الفردوس بمأثور الخطاب ج5 ص ۲۷۷ حدیث ٨١٧٥) صلوا على الحبيب صلى الله تعالى على محمد
ابلق گھوڑے سوار
حضرت سید نا احمد بن الحق عليه رحمة اللہ الرزائی فرماتے ہیں: میرا بھائی باؤجود غربت رضائے الہی کی نیت سے ہرسال بقرہ عید میں قربانی کیا کرتا تھا۔ اس کے انتقال
Then I saw in a dream that the Hour has come and people have come out of their graves. There were horses. I asked! What do you do for a living? That is, my brother, what did Allah Almighty deal with you? He said, "Allah has forgiven me." Due to which process asked? He said: One day I gave a dirham to a poor old woman with the intention of reward. Asked: How are you? He said: Sayyid, all are the sacrifices of Eid-ul-Baqarah and the one on which I am riding is my first sacrifice. I asked: Where is the determination now? He said: Of heaven. May Allah Almighty have mercy on them and may their charity be our incalculable forgiveness. Pray for the Beloved! Praise be to Allaah
Mustafa (peace and blessings of Allaah be upon him) said:
The one who sacrifices 1 gets one good for every hair of the sacrificial animal.
کے بعد میں نے ایک خواب دیکھا کہ قیامت برپا ہوگئی ہے اور لوگ اپنی اپنی قبروں سے نکل آۓ ہیں ، یکا یک میرا مرحوم بھائی ایک ابلق ( مینی دور نگے جن گھر سے ) گھوڑے پر شوار نظر آیا، اس کے ساتھ اور بھی بہت سارے گھوڑے تھے ۔ میں نے پوچھا یا اخی! ما فعل الله تعالى بك ؟ یعنی اے میرے بھائی اللہ تعالی نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا؟ کہنے لگا اللہ عزو جل نے مجھے بخش دیا۔ پوچھا کس عمل کے سبب؟ کہا: ایک دن کسی غریب بڑھیا کو بہ نیت ثواب میں نے ایک درہم دیا تھاؤ ہی کام آ گیا۔ پوچھا: بیگھوڑے کیسے ہیں؟ بولا: سید سب میری بقرہ عید کی قربانیاں ہیں اور جس پر میں سوار ہوں یہ میری سب سے پہلی قربانی ہے۔ میں نے پوچھا: اب کہاں کا عزم ہے؟ کہا: جنت کا۔ یہ کہ کر میری نظر سے اوجھل ہو گیا ( ذرۂ الناصحين ص۲۹۰) اللہ عزوجل کی ان پر رحمت ھو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔
صلوا على الحبيب! صلّى الله تعالى على محمد
ال کے چاروں کی نسبت سے چار فرامین مصطفے صل الله علیاریم
(1) کے قربانی کرنے والے کو قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملتی ہے۔ (ترمذی ج ۳ ص ١٦٢ حدیث ١٤٩٨) (2) جس نے خوش دلی سے طالب ثواب
If it is offered as a sacrifice, it will be removed from the fire of Hell. Will be forgiven (السنن الكبري للبيهقي ج؟ ص ٤٧٩ حدیث 7.64) (1417)
(Ibn Majah vol. 1 p. 1 hadith 2)
Do I have to sacrifice even with a loan? Sweet sweet Islamic brothers! Those who can afford the sacrifice
For those who do not perform their obligatory sacrifices, there is a moment of reflection. Fatwa of Amjad Mir Volume 3 is on page 315. If a person is obliged to make a sacrifice and at that time he does not have money then he should sell the loan 3sqrt (1) / 2 and make a sacrifice.
The ride of Pilsrat
The famous government, the crown prince of Madinah, the lord of the two worlds, the emperor Abrar (peace and blessings of Allaah be upon him) said:
ہوکر قربانی کی تو وہ آتش جہنم سے نجاب ( لینی روک ) ہو جاۓ گی (المعجم الكبير ج ٣ ص ٨٤ حـديـث ۲۷۳۶) 1<3\ اپنی قربانی کے پاس موجو در ہو کیونکہ اس کے خون کا پہلا قطر و گرے گا تمہارے سارے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے (السنن الكبرى للبيهقي ج ؟ ص ٤٧٩ حدیث 7.64)(1417) شخص میں قربانی کرنے کی وسعت ہو پھر بھی و قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ - hat 2
( ابن ماجه ج۳ص۵۲۹ حدیث ۳۱۲۳)
کیا قرض لیکر بھی قربانی کرنی ھو گی؟ میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جولوگ قربانی کی استطاعت ( یعنی طاقت رکھنے کے
باؤ جو اپنی واجب قربانی ادا نہیں کرتے ، ان کے لیے لمحہ فکریہ ہے ، اول پیہی خسارہ ( بینی نقصان کیا کم تھا کہ قربانی نہ کرنے سے اتنے بڑے ثواب سے محروم ہو گئے مزید یہ کہ وہ گناہ گار اور جہنم کے حقدار بھی ہیں ۔ فتاوی امجد میر جلد 3 صفحہ 315 پر ہے۔ اگر کسی پر قربانی واجب ہے اور اس وقت اس کے پاس روپے نہیں ہیں تو قرض 3sqrt(1) / 2 فروخت کر کے قربانی کرے ۔
پلصراط کی سواری
سرکار نامدار، مدینے کے تاجدار ،باڈن پروردگار دوعالم کے مالک و مختار، شہنشاہ ابرار صل اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا فرمان خوشبودار ہے ، انسان بقرہ عید کے دن کوئی
Allah does not do good deeds which are dearer to Mullah Jan than shedding blood. This sacrifice will come on the Day of Resurrection with its breasts, hair and houses and the blood of the sacrifice will be first with Allah before it falls on the ground. Sacrifice (Tirmidhi, vol. 1, p. 1, Hadith 3) Researcher Ali Al-Atlaq, Hattam Al-Muhaddithin Hazrat Allama Sheikh Abdul Haq Muhaddith Dehlavi Na Banda Allah Al-Qawi. Hazrat Syed Naalama Ali Qari (may Allah have mercy on him) says, “Then there will be a ride for him through which Shaykh will easily pass through Pilsrat and every member of this (animal) will be the owner (ie offering sacrifice). Every limb of the one (freedom from hell) will become a thick honey. (مرقاة المفاتيح ج 3 ص ٥٧٤ تحث الحديث 1470 مرأة ج ٢ ص ٣٧٥)
Don't cut the sacrificial hair or nails
Mufti Shaheer Hakeem-ul-Amat Hazrat Mufti Ahmad Yar Khan (may Allah have mercy on him) says in a proclamation of a limit of Maith Pak The faqir should intend to be the founder of the supererogatory prayers. Can't and so sacrifice every hair, nails (for hell
Freedom from) become a kaafir. The first is Istbahahi? The one who is not (Al-Wani) is not obligatory, he is chosen and he wants to follow the custom as much as possible, except that if someone cuts his hair or nails, it is not a sin and doing so does not interfere with the sacrifice, the sacrifice is valid. It is better not to have the victim's hair cut, it is not necessary.
ایسی نیکی نہیں کرتا جو اللہ ملا جان کو خون بہانے سے زیادہ پیاری ہو، یہ قربانی قیامت میں اپنے سینوں بالوں اور گھروں کے ساتھ آئے گی اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ کے ہاں اول ہو جا ہے ۔لہذا خوش دلی سے قربانی کرو ۔ ( ترمذی ج ۳ ص ١٦٢ حديث ١٤٩٨) محقق على الاطلاق ، حـاتـم المحدثین حضرت علامہ شیخ عبد الحق محدث دہلوی نہ بندہ اللہ القوی فرماتے میں قربانی ، اپنے کر نے والے کے نیکیوں کے پلے میں رکھی جاۓ گی جس سے نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوگا ۔ (اشعۃ اللمعات ج 1 ص ٦٥٤) حضرت سید ناعلامہ علی قاری علیہ رحمہ اللہ الباری فرماتے ہیں، پھر اس کے لئے سواری بنے گی جس کے ذریعے شیخص بآسانی پلصراط سے گزرے گا اور اس ( جانور ) کا ہر عضو مالک ( یعنی قربانی پیش کرنے والے ) کے ہر عضو ( کیلئے جہنم سے آزادی ) کاقد میہ بنے گا ۔ ( مرقاة المفاتيح ج 3 ص ٥٧٤ تحث الحديث 1470 مرأة ج ٢ ص ٣٧٥)
قربانی کرنے والے بال ناخن نہ کاٹیں
مفتر شہیر حکیم الامت حضرت مفتی احمد یارخان علیہ رحمہ اعلان ایک حد میث پاک ( جب عشرہ آ جائے اور تم میں سے کوئی قربانی کرنا چاہے تو اپنے بال دکھال کو بالکل ہاتھ نہ لگاۓ ) کے تحت فرماتے ہیں ” یعنی جو امیر و گو با یا فقیر نفل پر بانی کا ارادہ کرے وہ ذو الحجة الحرام کا چاند دیکھنے سے قربانی کرنے تک ناخن بال اور (اپنے بدن کی ) مردار کھال وغیرہ نہ کاٹے نہ کٹوائے تا کہ حاجیوں سے قدرے ( یعنی تھوڑی ) مشابہت ہو جائے کہ دولوگ احرام میں حجامت نہیں کر سکتے اور تا کہ قربانی ہر بال ، ناخن ( کیلیے جہن
سے آزادی ) کافر یہ بن جاۓ ۔ یکم استخباہی ہے ؟ جو بی نہیں (الینی واجب نہیں ، منتخب ہے اور حتی الامکان مشت حسب پر بھی عمل کرنا چاہے الا یہ کسی نے بال یا ناخن کاٹ لئے تو گناہ بھی نہیں اور ایسا کرنے سے قربانی میں خلل بھی نہیں آتا، قربانی درست ہو جاتی ہے لہذا قربانی والے کا تجامت نہ کرانا بہتر ہے لازم نہیں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ انھوں کی مشائیت (این xi (j) ھی ہے۔ اچھی ۔ ما ہے ۔‘‘
No comments
Thanks you